NohayOnline

Providing writeups (English & Urdu text) of urdu nohay, new & old

Home Salaam Marsiya

Haye hussain pyase

Nohakhan: Ali Zia Rizvi


دمشق میں جو غریبوں کا کارواں پہنچا
یزید نیست نے دربار میں بلا بھیجا
بہن نے شہہ کی شہادت کا واقعہ پوچھا
تڑپ کے بنت علی نے یزید سے یہ کہا
زمین کی گود میں اسلام کا ستارہ ہے
میرے غریب کو لاکھوں نے مل کر مارا ہے
ہائے حسین پیاسے حسین

کہا یزید سے زینب نے ستم آرائ
غضب کیا تیرے لشکر نے روز عاشورہ
میرے حسین کو جنگل میں گھیر کر مارا
علی کا کر دیا برباد گھر کا گھر ستارہ
جو بے کفن ہے ابھی تک نبی کا پیارا ہے
میرے غریب کو لاکھوں نے مل کر مارا ہے
---ہائے حسین

سہاگ اجڑا کسی کا کسی کی کوکھ جلی
کسی کا جل گیا دامن ردا کسی کی چھنی
کسی مانگ میں کرب و بلا کی خاک پڑی
نبی کی آل ہے زنداں میں یاعلی مددی
جہاں میں زینب دل گیر بے سہارا ہے
میرے غریب کو لاکھوں نے مل کر مارا ہے
---ہائے حسین

یہ رنج و غم پہ ستم جور اور جفا کب تک
رسول زادیاں بلوے میں بے ردا کب تک
رہے گی قید میں اولاد مرتضیٰ کب تک
نبی کی آل پر یہ ظلم ناروا کب تک
مجھے تو موت ہی عالم میں اب گوارا ہے
میرے غریب کو لاکھوں نے مل کر مارا ہے
---ہائے حسین

وہ میرے عون و محمد وہ میرے نورِ نظر
میں تجھکو ڈھونڈوں کہاں بے زباں علی اصغر
بتاؤ بی بیوں روؤں میں آج کس کس پر
کدھر گےء میرے عباس و قاسم و اکبر
جہاں میں زینب دلگیر بے سہارا ہے
---ہائے حسین

نہ مرتے مرتے کسی ایک کو ملا پانی
نہ بیکسوں کے قریب آیا بے وفا پانی
تڑپ کے رہ گےء بچے نہ مل سکا پانی
وہ تڑپے پانی کو ان پہ تڑپ گیا پانی
زمین جلتی ہے ہر زرہ اک شرارہ ہے
---ہائے حسین